Breaking News

پاگل سوشل میڈیا، فاشسٹ لبرلز اور کیپٹن صفدر




پاکستان میں سوشل میڈیا پاگل ہو گیا ہے۔ محبوب قائد نواز شریف کے ڈیشنگ داماد اور پاکستان مسلم لیگ کی لبرل ازم کی پوسٹر گرل، مریم نواز شریف کے میاں کیپٹن (ریٹائرڈ) صفدر نے پارلیمان میں احمدیوں کے خلاف چند جملے کیا کہے سوشل میڈیا کے سارے لبرل فاشسٹ پاگل ہو گئے ہیں۔

بے چارے صفدر ابھی نیب کے ہاتھوں گرفتاری اور پھر متنازع ضمانت کے جھٹکے سے نکلے ہی نہیں تھے کہ یہ پاگل لوگ ان کے گلے پڑ گئے ہیں۔ کسی نے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا، کسی نے انھیں پارٹی سے نکالنے کی بات کی تو کسی نے ان کو مریم نواز کی غلطی قرار دیا۔ چند ایک نے تو ان کے بیان کو پاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو ایک پیغام قرار دیا۔


وجہ کچھ بھی رہی ہو لیکن بے چارے صفدر کو ہی کیوں دبوچ لیا گیا ہے؟ کیا ہم میں سے کروڑوں لوگ یہی سوچ نہیں رکھتے؟ کیا ہم نے بحیثیت قوم ان کو غیر مسلم قرار نہیں دیا؟ کیا ہماری لگ بھگ تمام سیاسی جماعتیں دل و جان سے یا ڈر کے مارے اس طرح کے بیانات کی مذمت کرتی ہیں؟ کیا ملک کے میڈیا میں سوائے چند اخبارات اور ایک آدھ ٹی وی شوز کے علاوہ کسی نے کوئی لفظ بھی منہ سے نکالا کہ خدا ناخواستہ ان کا وضو نہ ٹوٹ جائے؟



کیا جب وہ ملک کے سب سے اہم ادارے پارلیمان میں جوش خطابت کا مظاہرہ کر رہے تھے تو کسی سجے، کھبے یا بیچ کے رکن اسمبلی نے ان کو روکا کہ تم ملک کے معصوم شہریوں کے بارے میں یہ کیا کہہ رہے ہو؟ بس پاگل لبرل فاشسٹوں کو ہی پیٹ کا درد اٹھتا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ نے حالیہ عرصے میں خود کو ایک اینٹی اسٹیبلشمینٹ اور نسبتاً پروگریسو پارٹی کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔

لیکن اس نے بھی ایسے خاموشی اختیار کی ہے جیسے اسے سانپ سونگھ گیا ہو۔ یہ وقت ہے جب پارٹی کو اپنے اپنے پروگریسو کریڈینشل ثابت کرنا ہیں۔ لیکن کیا وہ کرے گی؟
چلیں پاکستان تحریک انصاف نا سہی لیکن ترقی پسندی کی موروثی دعویدار پیپلز پارٹی ہی کچھ لب کشائی کرتی۔ لیکن وہ کیسے کرتی اس کے مقبول رہنما کے دور میں تو ہی احمدیوں کو غیر مسلم قرار دیا گیا۔پاکستان میں سنہ 1950 کے عشرے سے احمدیوں کو شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ ان کے خلاف ملک کے ملاؤں نے جتنے مظاہرے اور کانفرنسیں کی ہیں اتنے تو شاید ملک میں
اب احمدی باقی بچے بھی نہ ہوں۔




ریاست کی سرپرستی میں جو تصور احمدیوں کا بنایا گیا اس کے مطابق ملک کی تمام تر خرابیوں، سازشوں، تباہ کاریوں اور سیاسی ہلاکتوں کی ذمہ داری یہود و ہنود کے بعد، احمدیوں پر ہی عائد ہوتی ہے۔ ہر نکڑ پر ہونے والی ختم نبوت کانفرنس میں ان پر تبرہ ہوتا ہے اور ان کو واجب القتل قرار دیا جاتا ہے۔ بے چارے کیپٹن (ریٹائرڈ) صفدر نے تو ان پر ملازمتوں پر پابندی کی بات کی ہے، کم از کم ان کی جان تو بخش دی ہے۔معاشرے میں ایمان اتنا رچ بس گیا ہے کہ وہ لوگ جو احمدیوں کے خلاف نہیں بھی ہیں، وہ بھی انھیں لاشعوری طور پر 'قادیانی' بلاتے ہیں، حالانکہ احمدی اس اصطلاح کو اپنے لیے معیوب سمجھتے ہیں۔نہ جانے کیوں یہ سب لکھتے مجھے بچپن کا ایک واقعہ یاد آ گیا۔

میں ساتویں جماعت میں پڑھتا تھا جب مجھے لاڑکانہ کے ڈسٹرکٹ لیول پر ہونے والی سکولوں کی کئیز کامپیٹیشن کے لیے منتخب کیا گیا۔
ہم لاڑکانہ کے قریب ایک چھوٹے شہر شہداد کوٹ گئے جہاں یہ کامپیٹیشن منعقد ہو رہا تھا۔ وہاں کی ٹیم میں بعض بہت تیز اور خوبرو لڑکے اور لڑکیاں بھی شامل تھے جن میں سے ایک لڑکی کے ساتھ بیٹھ کر میں باتیں کر رہا تھا۔ میرے ٹیچر نے مجھے دیکھا تو اشارے سے اپنے پاس آنے کو کہا۔ میں ان کے پاس گیا تو بڑی رازداری سے مجھے کہنے لگے 'جاوید یہ لڑکی قادیانی ہے،

اس سے بچ کر رہنا، قادیانی اپنی لڑکیوں کے ذریعے مسلمانوں کو اپنی جانب راغب کرتے ہیں۔'
شکر ہے میں نے ان کی بات نہیں مانی اور ان کی روح پرور بات کا مجھ پر اثر نہیں ہوا۔ لیکن سارے بچے اور لوگ تو میری طرح نادیدہ نہیں ہوسکتے، ان کے ذہن تو بچپن سے ہی کندھ نہیں ہوتے تو جو نسل تیار ہوئی ہے وہ ان کے بابرکت نظریات کی زد میں ہوئی ہے۔لیکن یہ پاگل لبرل فاشسٹ ملک میں ان کی کوئی حیثیت ہے نہیں بس شریف لوگوں پر کیچڑ اچھالتے رہتے ہیں۔

Source


from Siasat.pk Forums http://ift.tt/2yaFxlk
http://ift.tt/2g2vqUT

No comments